سوال ٣: کیا مرید مکروہ وقت میں نماز و مراقبہ کر سکتا ہے؟
جواب: اکثر صوفی اوقاتِ مکروہہ میں نماز و مراقبہ بجا لاتے ہیں فقہاء کہتے ہیں مکروہ وقت میں غضب الہی جوش کرتا ہے خدا کے دوست جواب دیتے ہیں کہ اس جوش وغضب ہی کو دور کرنے کے لئے طاعت و عبادت بجا لانا ضروری ہے کیونکہ بندہ اور غلام کا منصب بھی ہے جب اپنے آقا میں غضب کے آثار دیکھے تو خوشامد میں مشغول ہو تا کہ وہ غصہ بخیروخوبی رفع ہو جائے نیز عاشق صادق کو محل وغیر محل سے غرض نہیں وہ اپنی جستجو میں لگا رہتا ہے پھر مہربانی کی حالت میں محبوب کا کچھ اور حال ہوتا ہے اور غضب کی حالت میں کچھ اور ہوتا ہے اگر معشوق ناز و انداز گھوڑے پر سوار نیزہ تانے چلاتا ہو بجز اس کے کہ تم اپنے سینے کو اس کا نشانہ بناؤ اور کچھ نہ کرو گے اور اس شان قہر سے تم کو جو لذت حاصل ہوگی وہ اندازہ سے خارج ہے فقہاء یہ بھی کہتے ہیں کہ اوقات مکروہ میں مشرکین شیطان کی پرستش کرتے ہیں صوفی کہتے ہیں لہذا ضروری ہوا کہ ہم ان کی ضد و مخالفت کرکے وحدہٗ لاشریک کے حضور میں سرنگوں کریں۔